شیطان صفت لوگ
شیطان صفت لوگ
قوم کی بیٹیوں کا سہاگ اُجاڑ کر اپنا گھر بنانے والے شیطان صفت دلّالوں سے ہوشیار رہیں ۔۔!
میں ایسے ضمیر فروش شیطان صفت انسان گھومتے ہیں۔ جن کا کام صرف میاں بیوی کے درمیان طلاق کرواکر حرام کا روپیہ میکے جاکر بیٹھ گئی ہو۔ ایسے نازک مرحلہ میں یہ شیطان صفت دلّال کسی طرح سے لڑکی کے گھر والوں تک پہنچ کر اُن کو تو یہ اپنے شیطانی دماغ کا استعمال کرکے اتنا اُلجھا دیتے ہیں کہ اُس کے بعد پھر بات بننا بہت مشکل ہوجاتی ہے۔ پھر لڑکی کے گھر والوں سے کہتے ہیں کہ آپ لوگ لڑکے والوں کے خلاف کورٹ تک کیوں نہیں جاتے؟ ہم اپنے تعلقات کے لوگوں کو لگا کر تمہارا کام کروادیں گے۔اُس کے بعد وہ ایسے لوگوں کے پاس لے کر جاتے ہیں جن سے اِن کا پہلے سے کمیشن طے ہوچکا ہوتا ہے۔اِن کو لے جانے کے عوض میں کچھ ہڈّی کے ٹکڑے سامنے سے مل جاتے ہیں۔جس کے بعد پھر وہ لوگ دوسرے شکار کی تلاش میں نکل جاتے ہیں۔آپ تو کورٹ پہنچ گئے اب آپ کا روپیہ خرچ ہوگا،وقت ضائع ہوگا،معاشرہ میں جو بدنامی ہوگی وہ الگ،ایسا نہیں ہے کہ آپ نے اِدھر کیس داخل کیا اُدھر دوسرے دن سنوائی ہوکر فیصلہ ہوگیا،نیچے سے لے کر اوپر تک سب کا پیٹ ہوتا ہے جب تک دلّال سے لے کر بڑی آنتڑی والے سب کا پیٹ نہیں بھر جاتا کیس چلتا رہتا ہے۔اِس لیے لڑکی یا لڑکے کے معاملہ میں آپ کے پاس آنے والے ہر شخص کو اپنا ہم درد اور خیر خواہ مت سمجھئے۔
وہ آپ کوکورٹ،پولیس اسٹیشن یا مہیلا منڈل جانے کے لیے جو مشورہ دے رہا ہے اُس کے پیچھے کار فرما اُس کی بدنیّتی کو دیکھئے۔یہ شیطان جس کی نٙص نٙص میں حرام سرایت کر گیا ہے طلاق کرواکر ہی دٙم لیتا ہے۔ایسے مکروہ لوگ جن کے چہرے پر پھٹکار برس رہی ہوتی ہے اکثر کورٹ کے باہر،پولیس اسٹیشن میں،مہیلا منڈل کے پاس یا پھر ہوٹل پر چوک چوراہوں پر کتّے کی طرح ہڈّی کی تاک میں ناک پھولا کر اور کان کھڑا کرکے سونگھتے اور سنتے رہتے ہیں۔جیسے ہی اِن کو کوئی بھٙنک لگتی ہے یہ کتّے صفت ضمیر فروش قوم کی بیٹیوں کا گھر اُجاڑنے والے اُس گھر تک پہنچ کر اپنا اُلّو سیدھا کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں۔اے ضمیر فروشوں!کب تک قوم کی بیٹیوں کا طلاق کرواکر اُن کا استحصال کرتے رہوگے؟معاشرہ کے بھولے بھالے لوگوں کو کب تک بے وقوف بناتے رہوگے؟اولادوں کو اُن کے والدین سے دور کرنے کا کام کب تک کرتے رہوگے؟جن بیٹیوں کا تم نے طلاق کروایا ہے اُن کی ایک ایک سسکی کا اور اگر اُن کے بچے ہیں تو اُن کو ماں باپ کے ساے سے دور کرنے پر اُن کے بِیتے ہوے ایک ایک لمحے کا حساب رب کی بارگاہ میں تمہیں دینا ہوگا۔
اِس لیے اِس حرام کام سے باز آجائیے ورنہ موت کا وقت قریب ہے ایسے منحوس کام کی سخت سزا دنیا میں بھی اور آخرت میں دونوں جہان میں ملے گی۔
Comments
Post a Comment